Blogger Template by Blogcrowds.

ایک قطعہ

رات کا وقت بھی ہے اور ہے مسجد بھی قريب
اٹھئے جلدی سے کہ پيغام عمل لايا ہوں
گھر ميں فی الحال ہيں جتنے بھي پرانے جوتے
آپ بھی جاکے بدل ليں ميں بدل آيا ہوں

رمضان کی آمد ہے اور اُس کے بعد عید بھی وارد ہونی ہے، اور مندرجہ
بالا قطعہ نظروں سے گزر بیٹھا تو سوچا کہ ایک پوسٹ لکھنا ہی پڑے گی-
مساجد میں خصوصاََ عید کے موقعے پر نئے جوتوں کی گمشدگی آج بھی
اپنی آب و تاب قائم رکھے ہوئے ہے-
مسجد کے کلاک یا لائٹس یا جوتوں کو ادھر اُدھر کرنے والے اٹھائی گیرے
افراد کا مؤقف ہے کہ جناب ہم چوری تو اللہ میاں کے گھر سے کر رہے
ہیں ، انسان اعتراض کرنے والا کون ہوتا ہے؟ دیکھا جاۓ تو کافی معقول
منطق معلوم ہوتی ہے


0 Comments:

Post a Comment



Newer Post Older Post Home