متاعِ لوح و قلم چھن گئی تو کیا غم ہے
کہ خونِ دل میں ڈبو لی ہیں انگلیاں میں نے
زباں پہ مہر لگی ہے تو کیا کہ رکھ دی ہے
ہر ایک حلقۂ زنجیر میں زباں میں نے
کہ خونِ دل میں ڈبو لی ہیں انگلیاں میں نے
زباں پہ مہر لگی ہے تو کیا کہ رکھ دی ہے
ہر ایک حلقۂ زنجیر میں زباں میں نے
Labels: Poetry
0 Comments:
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Blog Archive
-
▼
2009
(47)
-
▼
August
(15)
- Nice to read
- Confidence
- Feeling lonely is hard on a woman’s arteries...hah!
- گردی
- آج کا دن بہت برا ہے! ـ
- خدا کرے کہ میری ارضِ پاک پر اترے
- میری پسند
- جوابِ جاہلاں خامشی باشد
- دل میں یوں روز انقلاب آئے
- So very cute and cool
- 14th Augustus
- لاہور کا جغرافیہ از پطرس بخاری-1
- Quotes
- ایک قطعہ
- کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟
-
▼
August
(15)